سنبھل: 19 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے وزیر یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے ووٹنگ کے اختتام پذیر ہو چکے دو مراحل میں ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس ’ صفر‘ رہی ہیں۔ یوگی نے سنبھل میں ایک جلسہ عام میں کہا کہ ووٹنگ کے دو مرحلے ہو چکے ہیں۔ بی جے پی کو سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو مراحل میں 16 سیٹوں پر ایس پی زیرو، بی ایس پی زیرو اور کانگریس زیرو رہی ہے ۔ یوگی نے کہا کہ جمع تفریق کا ایک اصول ہے کہ زیرو کو کسی سے بھی ضرب کرو تو نتیجہ زیرو ہی آتا ہے ۔ ایسا ہی ہے بی ایس پی کے ساتھ، ایس پی سے ضرب کرنے پر زیرو ہی آنے والا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سنبھل کی شاندار تاریخ ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس کی شناخت کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے ۔ غنڈہ راج، افراتفری اور بدعنوانی نے اس شناخت کو بدل کر رکھ دیا ، لیکن ہم اس کی شناخت کو دوبارہ قائم کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پانچ سال میں بے مثال ترقی کی ہے اور بغیر کسی امتیاز کے کام کیا ہے۔یوگی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت تھی، منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے، جبکہ مایاوتی نے ابھی تک سہارنپور کی ریلی میں کہا کہ مسلمانوں، ایک ہو جائیں، ایس پی۔بی ایس پی گٹھ بندھن کو ووٹ کریں۔ ہم نے کبھی ذات مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگے۔ یوگی نے اعظم خاں کا نام لئے بغیر کہا کہ سماج وادی پارٹی کا ایک مخلوق رامپور میں رہتا ہے جو بابا بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں کیسی زبان استعمال کرتا تھا۔ آج بابا صاحب کی توہین کرنے والے کے لئے مایاوتی ووٹ مانگ رہی ہیں۔ یوگی نے کہا کہ ہم جب اقتدار میں آئے تو سب سے پہلے ہم نے ذبیحہ خانوں پر پابندی لگائی ۔ ساتھ ہی رام پور میں رہنے والے لوگوں پر پابندی لگا دی جو بہن بیٹیوں کی عزت نہیں کرتے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی لیڈر رام گوپال یادوکی طرف سے پلوامہ کے شہیدوں کی توہین کی گئی ۔انہوں نے فوج پر سوال اٹھائے۔ رام گوپال پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔ اٹاوہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یوگی نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجرنگ بلی کی ’کرپا‘ ہے کہ جو پہلے ایکسی ڈینٹلی تھے ،اب خود کو ہندو کہتے ہیں ، اور آ ج وہ ’جنیو ا‘ پہن کر گھوم رہے ہیں۔